بلاگ مراسلات کو سبسکرائب کریں : || FeedBurner

Tuesday, August 10, 2010

ام المومنین حضرت خدیجۃ رضی اللہ عنہا

(ام المومنین) خدیجہ بنت خویلد بن اسد القرشیۃ
مردوں اور عورتوں میں سب سے پہلے مسلمان ہونے والی خاتون ہیں۔

آپ رضی اللہ عنہا 40 سال کی عمر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئیں۔ اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک 25 برس تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے اس سے پہلے اور ان (رضی اللہ عنہا) کی زندگی میں کسی بھی دوسری عورت سے شادی نہیں کی۔ سوائے ابراہیم (رضی اللہ عنہ) کے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام اولاد حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے ہی تھی۔

اسلام کے لیے آپ رضی اللہ عنہا نے بڑی قربانیاں دی ہیں ، اپنے مال کی تجوریاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کھول دیں اور مشکل ترین حالات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نہ صرف ساتھ دیا بلکہ ہمیشہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی ہمت افزائی کرتی تھیں۔ اسلیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو اکثر و بیشتر یاد رکھا کرتے تھے۔ ان کی تعریفیں کیا کرتے تھے ، یہاں تک کہ سیدہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کا بھی خیال کیا کرتے تھے کہ یہ میری بیوی کی سہیلیاں ہیں۔
چنانچہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
مَا غِرْتُ عَلَى أَحَدٍ مِنْ نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ , وَمَا رَأَيْتُهَا وَلَكِنْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ ذِكْرَهَا , وَرُبَّمَا ذَبَحَ الشَّاةَ ثُمَّ يُقَطِّعُهَا أَعْضَاءً , ثُمَّ يَبْعَثُهَا فِي صَدَائِقِ خَدِيجَةَ فَرُبَّمَا ، قُلْتُ : لَهُ كَأَنَّهُ لَمْ يَكُنْ فِي الدُّنْيَا امْرَأَةٌ إِلَّا خَدِيجَةُ ، فَيَقُولُ : " إِنَّهَا كَانَتْ وَكَانَتْ وَكَانَ لِي مِنْهَا وَلَدٌ " .
مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے کسی بیوی پر سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا سے زیادہ رشک نہیں آیا۔ حالانکہ میں نے انہیں دیکھا نہیں تھا۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر ان کا تذکرہ فرمایا کرتے تھے۔ بعض دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکری ذبح کر کے اس کا گوشت بنا کر سیدہ کی سہیلیوں کو ہدیہ بھیجتے۔ بعض دفعہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کرتی "گویا دنیا میں خدیجہ کے علاوہ کوئی عورت ہی نہیں" ، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے : وہ ایسی تھیں اور ایسی تھیں (یعنی ان کے اوصاف اور وفاؤں کا تذکرہ فرماتے) اور فرماتے کہ میری اس سے اولاد ہے۔
صحیح بخاری ، کتاب المناقب : آن لائن ربط

سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کتنی افضل ہیں ، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور سیدنا جبرائیل علیہ السلام ، سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو سلام پیش کرتے ہیں۔ چنانچہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :
أَتَى جِبْرِيلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : " يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ خَدِيجَةُ قَدْ أَتَتْ مَعَهَا إِنَاءٌ فِيهِ إِدَامٌ أَوْ طَعَامٌ أَوْ شَرَابٌ , فَإِذَا هِيَ أَتَتْكَ فَاقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنْ رَبِّهَا وَمِنِّي , وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ " .
ایک دفعہ سیدنا جبرائیل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائے اور کہا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! سیدہ خدیجہ () تشریف لا رہی ہیں ، ان کے پاس ایک برتن ہے جس میں سالن یا کھانا یا پینے کی کوئی چیز ہے ، جب وہ آپ کے پاس پہنچیں تو انہیں ان کے رب اور میری طرف سے سلام کہئے اور انہیں جنت میں ایسے گھر کی بشارت دیجئے جس میں کوئی شور شرابہ ہوگا اور نہ وہاں مشقت اٹھانی پڑے گی۔
صحیح بخاری ، کتاب المناقب : آن لائن ربط

سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ :
" خَيْرُ نِسَائِهَا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ ، وَخَيْرُ نِسَائِهَا خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ "
سیدہ مریم بنت عمران (علیہ السلام) اپنے زمانے کی سب عورتوں سے بہتر تھیں اور سیدہ خدیجہ بنت خویلد (رضی اللہ عنہا) اپنے دور کی عورتوں میں سب سے بہتر ہیں۔
صحیح مسلم ، کتاب فضائل الصحابۃ : آن لائن ربط

سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا جنت کی افضل ترین عورتوں میں سے ایک ہیں جو یقیناً ان کی قربانیوں کا ان کو صلہ ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں :
" أَفْضَلُ نِسَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ ، وَفَاطِمَةُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ ، وَآسِيَةُ بِنْتُ مُزَاحِمٍ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ ، وَمَرْيَمُ ابْنَةُ عِمْرَان "
خواتین اہل جنت میں سب سے افضل خدیجہ بنت خویلد ، فاطمہ بنت محمد ، فرعون کی بیوی آسیہ بن مزاحم اور مریم بن عمران ہیں۔
مسند احمد ، بروایت عبداللہ بن عباس : آن لائن ربط

آپ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ 25 سال گزارے اور 65 سال کی عمر میں ہجرت سے تین سال قبل مکہ میں فوت ہوئیں۔
اللہ تعالیٰ سیدہ (رضی اللہ عنہا) کے درجات کو اور بلند کرے۔

:: 0 تبصرے ::

تبصرہ کیجئے

{ تبصرہ کرتے وقت تہذیب و شائستگی کو ملحوظ رکھئے۔ بلاگ مصنف متنازعہ تبصرہ کو حذف کرنے کا اختیار رکھتا ہے }